Balochistan Assembly defers question hour, adopts two resolutions 

Islamabad, November 30, 2021 (PPI-OT):The Balochistan Assembly deferred question hour due to ministerial absence and adopted two resolutions on Tuesday, observes Free and Fair Election Network (FAFEN) in its Daily Factsheet.

Following are key observations of the House proceedings during the 5th sitting of the 47th session:

Members’ Participation

The House met for an hour and 41 minutes.

The sitting started at 03:55 pm against the scheduled time of 03:00 pm.

The deputy speaker presided over the entire sitting in the absence of speaker.

The leader of the House (Chief Minister) did not attend the sitting.

The leader of the opposition attended the entire sitting.

As many as 18 MPAs (28 percent) were present at the outset and 25 (38 percent) at the adjournment of the sitting.

The parliamentary leaders of PkMAP, BNP-M, ANP, JWP, HDP, BAP and MMAP attended the proceedings.

All three minority lawmakers were present.

Output

The House adopted two resolutions demanding the federal government to air programs at PTV Bolan to promote interfaith harmony and take members of provincial assembly into confidence about negotiations on Reko Diq. Sixteen lawmakers spoke on this resolution for an hour and eight minutes.

Four statutory reports were presented in the House.

Representation and Responsiveness

The House did not observe question hour due to absence of Ministers for food and finance.

The Chair deferred a calling attention notice (CAN) due to absence of relevant minister.

Order and Institutionalization

Two lawmakers spoke on points of order for six minutes.

The session was prorogued sine die.

Transparency

‘Orders of the Day’ was available to the legislators, observers and others.

The attendance of lawmakers was not available to the observers and media.

For more information, contact:
Free and Fair Election Network (FAFEN)
FAFEN Representative
FAFEN Secretariat 224, Margalla Road F-10/3 – Islamabad
Tel: +92-51-2211026
Fax: +92-51-2211047
Cell: +92-321-5017355, +92-301-8549188
Email: media@fafen.org
URL: www.fafen.org

‫گوانگ ژو نینشا میں ایشیا یوتھ لیڈرز فورم (اے وائی ایل ایف) 2021 کا کامیاب انعقاد ہوا

گوانگ ژو، چین، 30 نومبر 2021 /ژن ہوا-ایشیانیٹ/– ایشیا یوتھ لیڈرز فورم (اے وائی ایل ایف) 2021، “اوپن اینڈ انوویٹ – ہمارے نوجوانوں کی طاقت کے ذریعے ایشیا کے مستقبل کی آ بیاری” کے موضوع پر 26 سے 29 نومبر 2021 کو گوانگ ژو کے ضلع نینشا میں کامیابی سے منعقد کیا گیا جس میں آن لائن اور آف لائن دونوں کے ذریعے ایشیا بھر سے تقریبا 300 نوجوان رہنماؤں نے شرکت کی۔ “ایشیا یوتھ ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو 2021” کا آغاز اے آئی ایل ایف کے سیکرٹری جنرل لیو ہائی جیانگ نے کیا۔ فورم میں، شرکاء نے ٹیکنالوجی انوویشن اور اسمارٹ سٹی، ثقافت، جسمانی تعلیم اور سیاحت کی ترقی، بین الاقوامی مالیات اور سرمایہ کاری تعاون، بین الاقوامی تجارت اور کنکٹنگ ایشیا ، ہیلتھ کیئر اینڈ چیرٹی سے لے کر گوانگ ڈونگ – ہانگ کانگ – مکاؤ گریٹر بے ایریا کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ جیسے موضوعات پر تفصیلی  تبادلہ خیال کیا گیا جس کے نتیجے میں وسیع اتفاق رائے پیدا ہوئی۔

“ایشیا یوتھ ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو 2021” درج ذیل تھا:

آج کے نوجوان ایشیا کا مستقبل ہیں۔ ممالک کے درمیان ثقافتی تبادلوں اور باہمی افہام و تفہیم کے فروغ میں مشترکہ کوششوں سے نوجوان ہمارے مشترکہ گھر ایشیا کی مزید ترقی میں بہت بڑا تعاون کریں گے۔ یہ ایشیا اور دنیا کے مستقبل کے ساتھ ساتھ بنی نوع انسان کی فلاح و بہبود کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو کثیر الجہتی جذبے کو برقرار رکھنا چاہئیے مواصلات کو مستحکم کرنا چاہئیے، تعاون میں اضافہ کرنا چاہئیے اور کھلے ذہن کے ساتھ مشاورت، تعاون اور مشترکہ فوائد کے تصور پر عمل کرتے ہوئے جیت کے تعاون کے حصول کے مواقع شیئر کرنے چاہئیں۔ نوجوانوں کو اپنی ذمہ داری لینی چاہئے اور ایشیا کی بحالی میں اپنے عزم کا احترام کرنا چاہئیے۔

سائنس اور تعلیم، سیاحت اور ثقافت، طبی دیکھ بھال کے شعبوں میں جدت طرازی کے ساتھ ساتھ تبادلے اور ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کرتے ہوئے ہم یکجہتی، ترقی اور خوشحالی کا ایشیا تعمیر کریں گے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو تکنیکی اختراعات میں تعاون کو مستحکم کرنے کی کوشش کرنی چاہئیے تاکہ بنی نوع انسان کی مجموعی دولت میں اضافہ کیا جاسکے، سماجی تنازعات کو کم کیا جاسکے اور انسانی تہذیب کی ترقی اور مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کی عالمی کوششوں میں زیادہ سے زیادہ تعاون کیا جاسکے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو انسانی صحت کو درپیش مشترکہ چیلنجوں مثلا ناول کورونا وائرس کا سامنا کرنے کے لئے متحد ہونا چاہئیے۔ ہمیں اس وبا کے خلاف لڑتے وقت تعاون کے راستے پر چلنا چاہئے اور عالمی صحت عامہ کی سلامتی کی حکمرانی کو تقویت دینی چاہئے اور کوویڈ-19 وبا پر سیاست کرنے یا غلط لیبل لگانے کی کوششوں کی مخالفت کرنی چاہئیے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو کھیلوں کے مقابلوں میں شامل بنی نوع انسان کی روحانیت کو مکمل طور پر اجاگر کرنا چاہئیے، بیجنگ وِنٹَر اولمپکس جیسے بڑے پیمانے پر کھیلوں کے مقابلوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئیے اور ایشیائی نوجوانوں کی متحرکیت اور ایک کھلے، جامع اور ترقی پسند ایشیا کے تصویر کو دنیا کے سامنے دکھانا چاہیئے۔

ہم تجویز کرتے ہیں کہ ایشیائی نوجوانوں کو فطرت کا احترام اور تحفظ کا احساس پیدا کرنا چاہیئے، سبز، کم کاربن اور پائیدار ترقی کے راستے پر عمل کرنا چاہئے، مشترکہ کوششوں سے اپنے وطن کی حفاظت کرنی چاہئیے اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کے لئے نوجوانوں کی طاقت میں حصہ ڈالنا چاہئیے۔

ماخذ: ایشیا یوتھ لیڈرز فورم (اے وائی  ایل ایف) 2021